لمہ وطن بانک کریمہ کی جدوجہد اور قربانیوں نے بلوچ قومی تحریک کو مزید توانا اور مضبوط کیا۔
بی ایس او آزاد
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں لمہ وطن شہید بانک کریمہ بلوچ کی دوسری برسی پر انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لمہ وطن کی لازوال جدوجہد اور قربانیوں نے بلوچ قومی تحریک کو مزید توانا اور مضبوط کرتے ہوئے بلوچ قومی تحریک کو جلا بخشی اور آج ان کی جہدِ مسلسل بلوچ نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہید بانک کریمہ بلوچ نے نہایت ہی کم دورانیے میں بی ایس او آزاد سمیت بلوچ قومی تحریک میں مجموعی تبدیلیاں لاتے ہوئے ایسی راہیں متعین کیں جو بلوچ قوم کیلئے عظیم سنگ میل ثابت ہوئیں۔ پاکستانی قبضے کے زیر اثر بلوچ سماج میں رائج تمام منفی رجحانات کو عبور کرتے ہوئے بلوچ عورتوں کو جنگ آزادی کی جدوجہد میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑا کرنا اور بلوچ قومی تحریک میں راہنمائی اور کرشماتی کردار ادا کرکے نئی راہیں متعین کرنے میں ان کا کلیدی کردار رہا ہے۔ لمہ وطن کا شمار ان کرداروں میں کیا جاتا ہے جنہوں نے بلوچ قومی تحریک کو اداراتی اور سائنسی بنیادوں پر پرو کر مزید مضبوط اور منظم کیا۔
انھوں نے کہا کہ شہید بانک کریمہ بلوچ نے ایک رکن سے لیکر تنظیمی چیئرپرسن کے حیثیت تک بی ایس او آزاد کو بلوچستان کے کونے کونے تک پہنچانے اور تنظیم کو مزید فعال کرنے میں نمایاں کردار ادا کی ہے۔ تمام قسم کی ریاستی سختیوں، رکاوٹوں اور مصائب کا مقابلہ کرتے ہوئے انھوں نے تنظیمی پروگرام کو بلوچستان کے بچے بچے تک پہنچانے کی جدوجہد کی۔ ایک ایسے وقت میں جب تنظیم پر ریاستی کریک ڈاؤن اور تنظیمی اراکین سے لیکر راہنماؤں تک کی جبری گمشدگی کا تسلسل شدت اختیار کر چکا تھا تو آپ نے بی ایس او کے مشعل کو تھامے رکھا اور قومی تحریک میں مسلسل جدوجہد اور مستقل مزاجی کا استعارہ بنیں۔ ان کی جدوجہد کے بدولت آج بی ایس او آزاد ایک درخشندہ تنظیم کے حیثیت سے بلوچ نوجوانوں کی راہنمائی کر رہی ہے۔
اپنے بیان کے آخر میں انھوں نے کہا کہ لمہ وطن کی جدوجہد اور قربانیوں نے تنظیم کو مزید مضبوط اور توانائی بخشی ہے اور اُن کی لازوال قربانیوں کا ثمر آزاد و خوشحال بلوچستان ہو گا جس کیلئے جدوجہد جاری رکھی جائیگی۔ لمہ وطن ایک تاریخی کردار کا حامل انسان رہی ہیں۔ ان کو تاریخ کی سنہری پنوں میں سرخ روشنائی سے یاد کیا جائے گا۔